لاہور—چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعہ پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اکیلا کر دیا گیا ہے، میں یہاں اکیلا بیٹھا ہوں، میں یہاں خالی پڑا ہوں، میرے ساتھ صرف دو تین لوگ رہ گئے ہیں، لوگ یہاں آتے ہوئے ڈرتے ہیں، میں تنہائی کا شکار ہو گیا ہوں، میں کسی کو ٹیلی فون بھی نہیں کر سکتا کیونکہ میرے تمام لوگ چھپے ہوئے ہیں اور باقی سب جیلوں میں ہیں، بند کمروں میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کو اکیلا کرنا ہے اور اس کی پارٹی کو ختم کرنا ہے، مجھے تنہا کر دیا گیا ہے، اب تو میرے وکلاء بھی ڈرنے لگ گئے ہیں، ہو سکتا ہے کہ وہ بھی مجھے چھوڑ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کہ وہ چیئرمین نیب کے خلاف 15 ارب روپے ہرجانے کی درخواست دائر کر رہے ہیں کیونکہ چیئرمین نیب نے ان کے خلاف مقدمات میں نیب قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو 25 نہتے افراد کو گولیاں ماری گئیں، اس واقعہ کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں، ہمیں معلوم ہی نہیں کہ کتنے لوگوں کو گولیاں ماری گئیں اور کتنے لوگ جیلوں میں ہیں، ہم کارکنان کی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اس قدر خوفزدہ ہیں کہ وہ گھروں سے باہر ہی نہیں نکلنا چاہتے۔
چیئرمین تحریکِ انصاف نے مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی سمیت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی تمام جماعتوں کو پیغام دیا کہ میں اسٹیبلشمنٹ کو 27 برس سے جانتا ہوں، آپ کو پتہ ہی نہیں چلے گا کہ یہ کب بند کمرے میں پلان اے سے پلان بی کی جانب چلے جائیں گے، آج آپ خاموش ہو کر دیکھ رہے ہیں لیکن پلان بی بنتے ہی آپ بھی ہماری طرح پھنس جائیں گے۔
عمران خان نے رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف منشیات کیس کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ وہ کیس اے این ایف نے بنایا تھا جس کے اوپر ایک میجر جنرل بیٹھا تھا جبکہ ہم نے کابینہ اجلاس میں اس کی تفصیلات طلب کیں کہ کہیں غلط کیس تو نہیں بنایا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو لوگ تحریکِ انصاف چھوڑ رہے ہیں، لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے، جو ہماری پارٹی چھوڑے گا اس کی سیاست ختم ہو جائے گی، آپ جو مرضی کر لیں مگر اگلا الیکشن تحریکِ انصاف ہی جیتے گی۔