ننکانہ صاحب (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر میاں نواز شریف نے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں مقامی وزیراعظم تھا جبکہ مجھے اقتدار سے نکال کر جس کو مسلط کیا گیا وہ ناکامی وزیراعظم تھا، ہمیں عوام کا ساتھ چاہیے تاکہ ملک کے حالات بدل سکیں۔
میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ آج ننکانہ صاحب جو مناظر پیش کر رہا ہے ایسے مناظر اس سے پہلے ننکانہ صاحب نے کبھی نہیں دیکھے، آج کے مناظر قابلِ دید ہیں، میں آپ سب کے جذبہ کو داد دیتا ہوں، اتنی زیادہ سردی میں یہاں اتنے زیادہ لوگ موجود ہیں کہ مجھے آپ سب پر پیار آ رہا ہے، دل کرتا ہے کہ آپ سب کا ماتھا چوم لوں۔
قائد مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ اس مجمع میں سے کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ آج کا پاکستان نواز شریف کے پاکستان سے بہتر ہے، سب جانتے ہیں کہ یہ مہنگائی تب شروع ہوئی جب نواز شریف کو نکالا گیا، عوام کو تکلیف میں دیکھ کر مجھے جتنی تکلیف ہوتی ہے وہ میں بیان نہیں کر سکتا، اگر پانچ ججز مل کر مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نہ نکالتے تو میں اللّٰه کے فضل سے دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ آج ننکانہ صاحب میں کوئی ایک شخص بھی بےروزگار نہ ہوتا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر نواز شریف کو کام کرنے دیا جاتا تو آج یہاں بھی سکولز ہوتے، کالجز ہوتے، یونیورسٹیز ہوتیں، عوام کے پاس روزگار ہوتا، میرے دل کو سکون تب ملے گا جب آپ کو مہنگائی سے نجات ملے گی، میرے دل کو تب سکون ملے گا جب عوام کو باعزت روزگار ملے گا، جب نوجوانوں کو اچھی نوکریاں ملیں گی، جب لوگوں کو کاروبار ملے گا، جب آپ کے گھروں میں روشنیوں کے چراغ جلیں گے تب نواز شریف کے دل کو سکون ملے گا۔
میاں نواز شریف نے جلسہ کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے سوالات اٹھائے کہ پاکستان میں سے اٹھارہ اٹھارہ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کس نے ختم کی؟ سستی بجلی کس نے فراہم کی؟ کراچی کا امن کس نے بحال کیا؟ چینی 50 روپے فی کلو کس کے دورِ حکومت میں تھی؟ آٹا، سبزیاں اور دالیں کب سستی تھیں؟ باعزت روزگار کب ملتا تھا؟ پاکستان میں سی پیک کون لایا؟ گوادر میں کس نے ترقی کی بنیاد رکھی؟
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے ملک و قوم کی خدمت کے جرم میں گرفتار کیا گیا، ہتھکڑیاں لگائی گئیں، ملک بدر کر دیا گیا، میں مقامی وزیراعظم تھا جبکہ مجھے نکال کر جس شخص کو ملک و قوم پر مسلط کیا گیا وہ ناکامی وزیراعظم تھا، آپ سب نے ہمارا ساتھ دینا ہے تاکہ ہم اس نظام کو بدل سکیں۔