اسلام آباد/ریاض (تھرسڈے ٹائمز) — باخبر ذرائع کیمطابق سعودی ولی عہد اور سعودی عرب کے وزیر اعظم محمد بن سلمان کے مئی کے دوسرے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔ سعودی ولی عہد کا پانچ برسوں میں ملک کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ آخری بار وہ فروری 2019 میں پاکستان میں تھے۔
سعودی ولی عہد کے دورے میں وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان پانچ ہفتوں میں یہ تیسری ملاقات ہوگی۔ پاکستان میں نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سعودی پاکستان رابطوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
ذرائع کیمطابق سعودی ولی عہد کے دورے کی حتمی تاریخوں پر کام کیا جا رہا ہے اور آئندہ ہفتے سعودی عرب ی جانب سے پاکستان کے دورے کی حتمی تاریخ بتائے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جن کی جڑیں مذہبی اور ثقافتی وابستگی پر مبنی ہیں اور دونوں برادرانہ تعلقات کو آگے بڑھانے اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کے لیے پرعزم ہیں۔ حالیہ کچھ ہفتوں میں پاکستان اور سعودی عرب مابین مصروفیات اپنے عروج پر ہیں جس کا آغاز مارچ میں وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب سے ہواْ۔ جس کے بعد سعودی عرب سے ایک اعلیٰ سطحی وفد سعودی وزیر خارجہ کی سربراہی میں پاکستان بھیجا گیا۔ اپریل کے وسط میں وزیر اعظم شہباز شریف نے ورلڈ اکنامک فورم کے لیے سعودی عرب کا ایک اور دورہ کیا۔
سعودی عرب کا ایکا اعلیٰ سطحی سرمایہ کاری وفد بھی کل پاکستان پہنچا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کی راہیں تلاش کی جاسکیں۔ وزیر پٹرولیم و توانائی مصدق ملک نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں دس ارب ڈالر تک سعودی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا تھا۔
سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان میں سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرے گا اور اسلام آباد مکہ مکرمہ میں ہونے والی ملاقات کے بعد پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سعودی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مفاہمت کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کرے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی ولی عہد کے دورے سے متعلق انتظامی امور کی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کی آمد تک کہیں بھی بیرون ملک نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کیمطابق سعودی ولی عہد کے آئندہ ہفتے متوقع دورہ پاکستان میں پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے فیصلوں پر عمل درآمد کی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔