نیویارک/اسلام آباد—امریکی جریدے ”بلومبرگ“ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے کر کے معیشت کی بحالی کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹوں کو عبور کر لیا ہے جس کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے اور اب وہ پاکستانی مارکیٹس کی جانب رخ کر رہے ہیں۔
بلومبرگ کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے بعد پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خدشات ختم ہو گئے ہیں اور پاکستان کی سٹاک مارکیٹ نے پیر کے روز ایک کامیاب دن کے ساتھ ایک دہائی سے زائد عرصہ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے جبکہ پاکستانی روہے کی قدر میں 4 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ڈالر کی قیمت 275 روپے پر آ گئی ہے۔
امریکی جریدے کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدے نے پاکستان میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا ہے اور مارکیٹس میں ان کی واپسی دیکھنے میں آ رہی ہے تاہم سرمایہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب پاکستان کے پاس غلطیوں کی گنجائش بہت کم رہ گئی ہے۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معیشت کی بحالی کیلئے آئی ایم ایف کو آن بورڈ رکھنا ہو گا، سیاسی احتجاج کرنے والوں پر قابو پانا ہو گا، خوراک اور ایندھن کی اشیاء کی قیمتیں مستحکم رکھنا ہوں گی جبکہ طویل مدتی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کیلئے سٹرکچر میں اصلاحات کو یقینی بنانا ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق دوست ممالک کی جانب سے فنڈنگ کے باوجود پاکستان کیلئے جولائی سے شروع ہونے والے سال میں 25 بلین ڈالرز کے قرضوں کی ادائیگی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس حوالہ سے اصلاحات کے نفاذ کیلئے رواں سال کے آخر میں ہونے والے عام انتخابات کا معاملہ پاکستان کے عزم کا امتحان ہو گا۔